lit candles

دیوالی: روشنیوں کا تہوار

دیوالی کا تعارف

دیوالی، جسے دیپاولی بھی کہا جاتا ہے، ہندوؤں کے درمیان ایک نہایت ہی اہم اور فرحت بخش تہوار ہے جو ہر سال دنیا بھر میں بڑے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔ یہ جشن روشنیوں کا ہے اور اس تقریب کا مقصد تاریکی پر روشنی کی فتح کی علامت کے طور پر خوشیاں منانا ہے۔ دیوالی کی تاریخ مختلف کہانیوں اور روایات سے جڑی ہوئی ہے، جن میں رامائن کی داستان اور دیوی لکشمی کی پوجا شامل ہیں۔ بالخصوص، یہ دن اس وقت کو یاد کرتا ہے جب Lord Rama نے آہنک اور طاغوتی قوت رتن کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی اور ایودھیا واپس لوٹے تھے۔

دیوالی کا تہوار عموماً پانچ دنوں تک جاری رہتا ہے اور ہر روز اپنے منفرد طریقے سے منایا جاتا ہے، جن میں دن بھر دیپک جلا کر ان کو روشن رکھنا، گھر کو سجانا، اور نئے کپڑے پہننا شامل ہے۔ لوگ اپنے قریب والوں کے ساتھ تحائف کا تبادلہ بھی کرتے ہیں، جو محبت و بھائی چارے کی علامت ہے۔ اس تہوار کے دوران، گھر کے دروازوں پر چراغ اور رنگولی بنا کر خوش آمدید کہا جاتا ہے، جو کہ نیک روحوں اور خوشیوں کو اپنے گھر کی طرف بلانے کا ایک طریقہ سمجھا جاتا ہے۔

یہ تہوار صرف مذہبی اہمیت ہی نہیں بلکہ اقتصادی و سماجی لحاظ سے بھی بہت اہم ہے۔ لوگ اس دوران مختلف اقسام کی مٹھائیاں بناتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ مل کر ان کا لطف اٹھاتے ہیں۔ کئی جگہوں پر دیوالی کو ایک کمیونٹی کے طور پر بھی منایا جاتا ہے، جہاں مختلف ثقافتوں اور مذاہب کے لوگ مل کر اس خوشی کے موقع کا جشن مناتے ہیں۔ دیوالی عالمی سطح پر امن، محبت اور خوشی کے پیغام کے طور پر جانا جاتا ہے، جس کی وجہ سے دنیا کے مختلف ممالک میں بھی اس کی پذیرائی کی جاتی ہے۔

دیوالی کے رسم و رواج

دیوالی، جو روشنیوں کا تہوار کہلاتا ہے، نہ صرف ہندو مذہبی ثقافت کی ایک اہم علامت ہے بلکہ اس کے ساتھ مختلف رسم و رواج اور روایات بھی جڑی ہوئی ہیں۔ اس تہوار کے دوران، لوگ اپنے گھروں میں دیا جلاتے ہیں تاکہ روشنی اور خوشیوں کو بڑھایا جا سکے۔ دلکش دیا کی روشنیوں سے نہ صرف گھروں کی سجاوٹ ہوتی ہے بلکہ یہ دلوں کو بھی روشنی فراہم کرتی ہیں۔ دیوالی کی رات، ہر گوشے میں روشنی پھیلائے ہوئے دیے اور مٹی کے چمکتے ہوئے شمعوں کی موجودگی خاص اہمیت رکھتی ہے۔ یہ رواجات خاص طور پر خاندانی روابط کو مستحکم کرتی ہیں اور معاشرتی ہم آہنگی کی ایک مثال پیش کرتی ہیں۔

دیوالی کی خاص روایت، مٹھائیاں بنانا بھی ہے۔ اس موقع پر مختلف قسم کی مٹھائیاں تیار کی جاتی ہیں جیسے لڈو، بارفی اور جلیبی، جو نہ صرف ان گھروں کے افراد کے درمیان محبت کا اظہار کرتی ہیں بلکہ انہیں ایک دوسرے کے ساتھ بانٹنے کی عادت بھی ڈالتی ہیں۔ علاوہ ازیں، عزیز و اقارب کو مٹھائیاں تحفے میں دینا اور اس خوشی کے لمحے کو منانا، اس تہوار کا لازمی جزو ہے، جو کہ محبت اور بخشش کے جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔

تقریباً ہر علاقے میں دیوالی کے جشن کو خاص طریقے سے منانے کی روایات ہوتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، آتشبازی کا استعمال بھی دیوالی کے جشن کو مزید شاندار بناتا ہے۔ آتشبازی کے اس شاندار مظاہرے کا مقصد خوشیوں کی فراوانی کو منانا اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر ان لمحوں میں خوشی کا مزید اضافہ کرنا ہوتا ہے۔ مرد و خواتین دونوں اس دن کی تیاریوں میں حصہ لیتے ہیں، جو اس تہوار کی سماجی اہمیت کو بڑھاتا ہے۔ ان رسم و رواج کے ذریعے، افراد اپنی ثقافت کی حفاظت اور ترویج کرتے ہیں، جس سے دیوالی کا تہوار مزید خاص بن جاتا ہے۔

دیوالی کی اہمیت ہندو دھرم میں

دیوالی، یا روشنیوں کا تہوار، نہ صرف ایک خوشی کا موقع ہے بلکہ اس میں گہرائی سے روحانی معنویت بھی مضمر ہے۔ یہ تہوار ہندو مذہبی روایات کے مطابق روشنی کی فتح، اندھیرے پر روشنی کی غالب آوری، اور برائی پر بھلائی کی جیت کی علامت ہے۔ دیوالی کے دوران دیوی لکشمی کی پوجا کی جاتی ہے، جو دولت، خوشحالی اور فلاح و بہبود کی دیوی سمجھی جاتی ہیں۔ عقیدت مند اس موقع پر گھروں کو صاف کرتے ہیں اور روشنی سے بھر دیتے ہیں تاکہ دیوی لکشمی کی آمد کا خیرمقدم کیا جا سکے۔

ہندودھرم میں دیوالی کا پیغام خود کی بہتری اور اندرونی روشنی کی تلاش کی ترغیب دیتا ہے۔ اس موقع پر لوگ اپنی خامیوں کا اعتراف کرتے ہیں اور نیک اعمال کرنے کا عہد کرتے ہیں۔ یہ تہوار نئے آغاز کا بھی ہے، جہاں لوگ اپنے ماضی کی چالوں پر غور کرتے ہیں اور نئے سرے سے زندگی کا آغاز کرتے ہیں۔ دیوالی کی روحانی اہمیت اس کے سمجھی جانے والی اہمیت میں ہی نہیں بلکہ اس کے اجتماعی اثرات میں بھی ہے، کیونکہ لوگ ایک دوسرے کے ساتھ محبت اور بھائی چارہ بانٹتے ہیں۔

دیوالی کے دوران، مندروں اور گھروں کو اجالا کرنے کا عمل صرف ظاہری روشنی کی بات نہیں ہے بلکہ یہ روحانی روشنی کو بھی سامنے لاتا ہے۔ لوگ دعائیں کرتے ہیں، پوجا کرتے ہیں اور اپنے دلوں میں خوشی محسوس کرتے ہیں۔ اس طرح، دیوالی کا تہوار ایک روحانی سفر کا آغاز کرتا ہے، جو ہر انسان کو اس کی منفی توانائیوں سے نجات دلانے اور روشنی کی طرف مائل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس تہوار کی گہرائی میں پوشیدہ معنویت ہمیں یاد دلاتی ہے کہ حقیقی خوشی اندرونی سکون اور روحانیت میں مضمر ہے۔

دیوالی کی عالمی سطح پر موجودگی

دیوالی، جسے ہندوؤں کا روشنیوں کا تہوار کہا جاتا ہے، اپنی عالمی سطح پر موجودگی کی بدولت دنیا کے مختلف حصوں میں منایا جاتا ہے۔ بھارت کے علاوہ، نیپال، بھارت، پاکستان، اور کئی مغربی ممالک جیسے امریکہ، کینیڈا، برطانیہ میں بھی دیوالی کا جشن منایا جاتا ہے۔ ان ممالک میں موجود ہندو برادری دیوالی کے موقع پر خاص تقریبات، عبادات اور تیز روشنیوں کے ساتھ جشن اُمنڈ آتے ہیں۔

ہر ملک میں دیوالی کے منانے کا اپنا ایک منفرد انداز ہے۔ مثال کے طور پر، کینیڈا اور امریکہ میں، لوگ دیوالی کی تقریبات کو نہ صرف روایتی طریقے سے بلکہ مقامی ثقافت کے ساتھ بھی جوڑتے ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں میں میلے، پروگرامز اور خصوصی ثقافتی پیشکشیں کی جاتی ہیں، جہاں دیوالی کی اہمیت اور اس کے مذہبی پہلوؤں کو اجاگر کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، دیوالی کی روایات اب مختلف مذاہب کی برادریوں تک بھی پھیلی ہوئی ہیں، جیسے کہ سکھ اور مسلم کمیونٹیز۔

مختلف ثقافتوں کے لوگوں کی دیوالی کے ساتھ وابستگی نے اس تہوار کے تنوع کو مزید بڑھایا ہے۔ دنیا بھر میں ہم آہنگی، محبت اور امن کے پیغام کی عکاسی کرتا ہے۔ اس طرح، دیوالی صرف ایک مذہبی تہوار نہیں بلکہ ثقافتی تشہیر کا ایک ذریعہ بھی بن چکی ہے۔ خواہ یہ سادہ دیے روشن کرنا ہو یا خوبصورت موم بتیاں جلانا، دیوالی کی تقریبات عمل میں ہر کوئی اپنی شمولیت کو محسوس کرتا ہے۔ اس طرح، دیوالی کا جشن عالمی سطح پر لوگوں کے درمیان ایک پل کی حیثیت رکھتا ہے، جو مختلف ثقافتوں اور مذاہب کے درمیان یکجہتی کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے